وزیر اعظم نریندر مودی کا دورہ جموں کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات
حریت رہنماؤں کو گھروں کے اندر نظر بند کردیا جب کہ بی ایس ایف کے 20 ہزار
سے زائد جوانوں کو مقبوضہ وادی میں تعینات کر دئے دوسری جانب آل حریت
کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کی کال پر حزب المجاہدین نے مقبوضہ
کشمیر اور آزاد کشمیر میں شدید احتجاج کا اعلان کر دیا جب کہ سب سے بڑی
ریلی دارلحکومت مظفرآباد شہید مظفر وانی چوک سے نکالی گئی تفصیلات کے مطابق
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا دورہ جموں کے موقع پر ایک جانب سیکیورٹی
کے سخت انتظامات کئے گئے جبکہ دوسری جانب وادی میں جہاں پہلے ہی وادی کو سب
جیل کی شکل بنا دی گئی ہے وہاں مزید 20 ہزار سے زائد بی ایس ایف کے جوانوں
کو تعینات کردیا گیا وہاں حریت رہنماؤں کی جانب سے وادی میں مکمل
ہڑتال جب
کہ آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کی ہدایت پر حزب
المجاہدین کا وادی کے دونوں جانب ہڑتال اوراحتجاج کا اعلان کیا گیا ہے جب
کہ آزاد کشمیر کے دارلحکومت مظفرآباد میں شہید مظفروانی چوک میں حزب
المجاہدین ،پاسبان حریت سمیت دیگر جماعتوں کی شرکت سے شدید احتجاجی ریلی
نکالی گئی جو علمدار چوک گھڑی پن جاکر اختتام پذیر ہو گئی قبل از حزب
المجاہدین کے عبدالملک ، عزیر احمد غزالی اور دیگر نے بھی خطاب کرتے ہوئے
کہا کہ نریندر مودی کا مقصد جموں میں ٹنّل کی افتتاخی تقریب نہیں ہے بلکہ
فوج کی حوصلہ افزائی کے لئے جمّوں آنا چاہتا ہے جو اپنی امیدوں میں مکمل
ناکام ہوں گے انھوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے بھارتی افواج کے حوصلے
پشت ہو گئے ہیں اب نریندر مودی یا کوئی بھیاُن کے حوصلوں کو بڑھا نہیں سکتے۔